واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا شہریوں کے تحفظ کے لیے قابل اعتماد منصوبے کی عدم موجودگی میں رفح میں کسی بڑے فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرے گا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم رفح میں ایک بڑے فوجی آپریشن کے بارے میں فکر مند ہیں کہ اس سے شہریوں کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تباہ کن ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے مسلسل بات چیت کر رہی ہے، ان ہتھیاروں سے رفح جیسے گنجان آباد علاقوں میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیل سکتی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز کہا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے اسرائیل میں چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی سے فوجی پیش رفت اور دونوں فوجوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ، شہدا کی تعداد 35ہزار سے متجاوز
حماس اور اسرائیل اب تک بالواسطہ مذاکرات کے متعدد ادوار منعقد کرنے کے باوجود جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری رکھی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے غزہ کی پٹی میں فوری" جنگ بندی کا مطالبہ کیا تو دوسری طرف اسرائیل نے رفح میں اپنی زمینی کارروائیوں میں توسیع کردی ہے۔
قبل ازیں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی پر اتفاق کیلئے قاہرہ میں ہونے والی بات چیت کو معطل کرنے کے بعد امریکی صدر بائیڈن نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ حماس فوری طور پر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردے تو کل ہی جنگ بندی ممکن ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جاری لڑائی میں اسرائیلی فوج نے 219 دنوں کے دوران 35ہزار 034 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 78ہزار سے تجاوزکرچکی ہے۔