واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی امداد بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر قومی سلامی امریکا جان کربی نے کہا ہے کہ غزہ میں عارضی امریکی بندرگاہ کے ذریعے امداد بھیجی گئی، امداد کی غزہ کو ترسیل کا عمل بین الاقوامی ہم آہنگی سے کیا جائے گا، غزہ میں زمین پر کوئی امریکی فوجی موجود نہیں ہو گا۔
مشیر قومی سلامی امریکا نے مزید کہا ہے کہ عارضی بندر گاہ کے باوجود غزہ میں مزید امداد کی ضرورت ہے، غزہ کے فلسطینیوں کو خوراک، پانی اور ادویات کی اشد ضرورت ہے، امریکی انتظامیہ اسرائیل پر غزہ کو اضافی امداد فراہم کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
جان کربی نے مزید کہا ہے کہ غزہ کیلئے سرحدی کراسنگ کو کھولنا ہو گا، تین زمینی گزر گاہوں پر امدادی ٹرک غزہ داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، امریکا اسرائیلی آباد کاروں اور انتہا پسندوں کی طرف سے امدادی قافلوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
مشیر قومی سلامی امریکا نے کہا کہ امداد بھیجنے سے پہلے قبرص میں اس کا معائنہ کیا جا رہا ہے، واشنگٹن جنگ کے بعد کے دور میں غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے کردار کی حمایت کرتا ہے، امریکا اسرائیل کے رفح میں کسی بھی بڑے فوجی آپریشن کی مخالفت کرتا ہے۔
جان کربی نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے ارکان کا تعاقب کرنے کا حق حاصل ہے لیکن رفح میں ایسے کسی حملے کے بغیر جو ہزاروں شہریوں کی موت کا باعث بنے، امریکا کا خیال ہے کہ غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بہترین طریقہ مذاکرات ہیں۔