بھارت: انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری، بی جے پی کو برتری

Published On 04 June,2024 11:33 am

نئی دہلی : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) بھارت کی 543 رکنی لوک سبھا کے انتخابات کیلئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

بھارت کے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے لیے سات مراحل میں ہونے والی پولنگ کے بعد آج سے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے ، بھارت کے قومی الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 38.68 فیصد ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے 19 اپریل سے یکم جون تک مختلف ریاستوں میں ووٹ ڈالے گئے تھے، انتخابات میں لگ بھگ ایک ارب لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جن میں سے 60 کروڑ سے زائد ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ہے۔

 ابتدائی نتائج کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی  اور اتحادیوں کو 292 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس اور اتحادیوں کو 234 سیٹوں پر برتری حاصل ہے، سماج وادی پارٹی34  سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبرپر، آل انڈیا ترنمول کانگریس کی22، تیلگودیشم کو اب تک 15سیٹیں ملیں، جنتادل12،شیوسینا بالا صاحب ٹھاکرے جماعت 9 سیٹیں حاصل کر پائی ہے ۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال کی عام آدمی پارٹی کو اب تک چار، شیوسینا ایس ایچ ایس7، نیشنل کانگریس پارٹی کی بھی 7سیٹیں ہیں۔

بی جے پی کو دہلی کی تمام ساتوں اورمدھیہ پردیش کی تمام 29 سیٹوں پر برتری حاصل ہے ، گجرات میں بھی اسے تمام 26 سیٹوں پربرتری ہے ، اس سے قبل گجرات کی دو سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار آگے تھے۔

سب سے زیادہ پارلیمانی سیٹ والی ریاست اترپردیش میں بی جے پی کو خاصا نقصان نظر آ رہا ہے جہاں سماج وادی پارٹی نے 80 سیٹوں میں سے 37 سیٹوں پر سبقت حاصل کر رکھی ہے۔

بی جے پی 31 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ کانگریس 8سیٹوں پر آگے ہے۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اتحاد نے عام انتخابات میں ووٹوں کی ابتدائی گنتی میں اکثریت حاصل کرلی ، تاہم یہ تعداد ٹی وی چینلز کی جانب سے ایگزٹ پولز میں کی گئی پیش گوئی سے کم ہے۔

 لوک سبھا کےانتخابات میں ابتدائی رجحانات میں مودی کی جماعت بی جے پی کے لیے بڑا اپ سیٹ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد بھارتی سٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی۔

اپوزیشن اتحاد اور کانگریس پارٹی کے اہم رہنما راہول  گاندھی ریاست کیرالہ کے ضلع وائناڈ اور ریاست اُترپردیش کے شہر رائے بریلی سے انتخابی میدان میں ہیں اور ابتدائی نتائج  کے مطابق انہیں دونوں نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

بھارتی لوک سبھا میں حکومت بنانے کےلیے کسی بھی جماعت کو 272 سیٹیں درکار ہیں لیکن مودی نے ’400 پار‘ کا نعرہ لگا کر یہ کہا تھا  کہ وہ دو تہائی اکثریت والی حکومت بنائیں گے تاکہ آئین میں ترمیم کر سکیں۔

حکمران اتحاد کی کامیابی کی صورت میں 73 سالہ مودی ، جواہر لعل نہرو کے بعد مسلسل تین بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والے دوسرے وزیراعظم بن جائیں گے۔

واضح رہے کہ مودی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کو 2014 اور 2019 میں بھاری اکثریت سے کامیابیاں دلوا چکے ہیں، اوریہ کامیابیاں ہندو ووٹرز کو مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی جانب راغب کرنے کے بعد حاصل کی گئی تھیں۔