ریاض : (ویب ڈیسک ) سعودی عرب نے خبردار کیا ہے کہ اس سال حج کے دنوں میں گرمی کی شدت معمول سے زیادہ ہو گی، عازمین حج گرمی سے بچاؤ کے لیے خود کو تیار رکھیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ محکمہ موسمیات کے اندازے کے مطابق حج کے دنوں میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تک جا سکتا ہے، پچھلے سال حج سیزن میں اس درجہ حرات کی وجہ سے لو لگنے اور ہیٹ سٹروک کے ہزاروں کیس دیکھنے میں آئے تھے۔
محکمہ موسمیات کے سربراہ نے بتایا ہے کہ پیش گوئی کی جارہی ہے کہ رواں سال پچھلے سال کے مقابلے میں درجہ حرارت ایک سے ڈیڑھ سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا ہے ، یہ صورت حال مکہ اور مدینہ دونوں جگہوں پر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوا میں متوقع طور نمی کا تناسب 25 فیصد بتایا جارہا ہے، بارش ہونے کا امکان صفر ہےجبکہ درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہے گا۔
علاوہ ازیں ڈی جی حج مشن پاکستان عبدالوہاب سومرو نے کہا ہے کہ حجاج کرام زیادہ درجہ حرارت کے باعث زیادہ پانی پی کر ہائیڈریشن کو برقرار رکھیں، حجاج کرام کیفین اور شکر والے مشروبات کے زیادہ استعمال سے گریز کریں اور ماسک، چھتری اور دھوپ کی عینک استعمال کریں۔
دوسری جانب عرفات میں درجہ حرارت کم رکھنے کیلئے سڑکوں پر سفید رنگ کردیا گیا ہے۔
یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں سال فریضہ حج کی ادائیگی کا آغاز 14 جون سے ہوگا، گزشتہ سال 18 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیا تھا جبکہ گرمی کی شدت کی وجہ سے 2ہزار سے زائد حجاج کو ہیٹ سٹروک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سربراہ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اس گرمی کی شدت ست بچنے کے لیے ائیر کنڈیشنرز کے علاوہ ہوا میں نمی بڑھانے اور گرمی کا احساس کم کرنے کے لیے بھی مملکت کی طرف سے خاطر خواہ اہتمام کیا جاتا ہے، نیز پانی کی فراہمی اور استعمال دونوں کے بڑھانے پر زور دیا جاتا ہے۔
حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے، مگر یہ صرف ان مسلمانوں پر لازم ہے جو اس کی استطاعت رکھتے ہوں۔