لندن: (حسیب ارسلان) ختم نبوت سینٹر لندن کے زیر اہتمام 38ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں برطانیہ اور یورپ کے مختلف شہروں سے علماء کرام ،مشائخ اور عاشقان رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
علمائے کرام نے ختم نبوت سینٹر لندن کے زیر اہتمام 38 ویں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کے بعد قیامت تک کوئی نبی پیدا نہیں ہو سکتا ۔
چیئرمین ختم نبوت سنٹر لندن طہٰ قریشی ممبر برٹش ایمپائر کی سرپرستی میں ہونے والی کانفرنس میں برطانیہ اور یورپ کے مختلف شہروں سے علماء کرام ، مشائخ اور حضور پاک سے محبت کرنے والے لوگوں کی کثیر تعداد نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس کے پہلے سیشن کی صدارت شیخ سلیمان غنی علامہ ظفر اللہ شاہ نے کی جبکہ مہمانان خصوصی بیلجیم سے آئے ممتاز عالم دین مولانا مولانا عبدالحمید اور قاری محمد یوسف تھے جبکہ دوسرے سیشن کی صدارت ممتاز الحق اور تیسرے سیشن کی صدارت البینین مسجد کے خطیب شیخ زمر اور آکسفورڈ مسجد کے خطیب شیخ رمزی نے کی ۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ختم نبوت سینٹر لندن کے چیئرمین طہٰ قریشی ممبر برٹش ایمپائر نے کہا کہ برطانیہ میں ہمیں آزادی اظہار کا حق حاصل ہےجیسے اللہ تعالیٰ کو اپنے رب العالمین ہونے میں شریک پسند نہیں اسی طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے میں بھی کوئی شریک پسند نہ ہے۔
مولانا عبدالحمید،شیخ سلیمان غنی،مولانا محمد یوسف علامہ سید ظفر اللہ شاہ ،شیخ رمزی ،شیخ زمر،مولانا عنائت اللہ،ڈاکٹر اشفاق احمد ،علامہ سردار خالد جاوید چشتی ،مولانا حافظ عمر ،ڈاکٹر محمد نو شیروان ،مفتی زائد یاسین، بیرسٹر بسم اللہ ،بیرسٹر محمد احمد اور مولانا دلاور حسین امام نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ عزوجل نےحضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت سے اعزازات سے نوازا جن میں سے ایک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آخری نبی ہونا بھی ہے۔
علماء کرام نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ کرنا ہرمسلمان کا فرض منصبی ہے.اُمت مسلمہ کا چودہ سو سال سے متفقہ عقیدۂ ختم نبوت چلا آرہا ہے آج بھی پوری دنیا کے مسلمان عقیدۂ ختم نبوت پر متحد ومتفق ہیں۔