واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے مطالبہ کیا ہے کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے پر ترکیہ اور دوسرے اتحادی ایران کو جوابی حملے سے روکنے پر آمادہ کریں۔
عرب میڈیا کے مطابق ترکیہ میں امریکا کے سفیر جیف فلیک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اتحادی ممالک اور ترکیہ اسے قائل کریں کہ وہ اسرائیل پر جوابی حملہ کرنے سے روک جائے۔
امریکی سفیر جیف فلیک نے کہا کہ ترک رابطہ کار کوشش کر رہے ہیں کہ حالات مزید کشیدہ نہ ہوں۔
یہ امریکی درخواست اس تناظر میں سامنے آئی جب ایران تہران میں حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ کی ہلاکت کے واقعے پر اور حزب اللہ بیروت میں اپنے کمانڈر فواد شکر کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت کا جواب دینے کے لیے اسرائیل کو دھمکی دے چکے ہیں اور امریکہ نے اپنے جنگی اثاثے اسرائیل کی مدد کے لیے خطے میں بھیجے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ایران کی جانب سے بڑے حملے کیلئے تیار رہنا چاہیے : جان کربی
تاہم فلیک کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں امریکہ اور ترکیہ کے درمیان تعلقات اب بہتر ہیں، ترکیہ نے امریکہ اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں بھی اہم اور مفید کردار ادا کیا ہے۔
ترکیہ اس سلسلے میں مذاکرات میں شریک نہیں تھا ، مگر اس نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق لاجسٹکس میں اہم کردادر ادا کیا ہے۔
امریکی سفیر نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورت حال کافی مشکل ہے، اسرائیل کے بارے میں ارددوان کا بیانیہ ایسا ہے کہ اس سے ترکیہ کے لیے مشکلات بڑھی ہیں کہ وہ مفید کردار ادا کرتا، تاہم امریکہ اور ترکیہ کے درمیان فاصلے میں اس وقت سے کمی آئی ہے جب سے امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے سرگرمی سے کہنا شروع کیا ہے۔