تہران: (ویب ڈیسک) ایران میں دو سال قبل ایک وکیل کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو سرعام پھانسی دے دی گئی۔
عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ کے مطابق شمالی صوبہ سمنان کے شہر شاہرود میں ایک وکیل کے قاتل کو عوام کے سامنے سزائے موت دی گئی۔
سرکاری آئی آر این اے نیوز ایجنسی نے مزید تفصیلات فراہم کئے بغیر بتایا کہ مذکورہ 20 سالہ شخص نے وکیل کو قتل کرنے کے لئے ایک گینگ کی خدمات حاصل کرنے کا اعتراف کیا تھا، پھانسی اسلامی شرعی قانون ’قصاص‘ کے مطابق عمل میں لائی گئی۔
واضح رہے کہ ایران میں سرعام پھانسی نسبتاً کم دی جاتی ہے جہاں موت کی تقریباً تمام سزائیں جیلوں میں عام طور پر پھانسی کی صورت میں دی جاتی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران ہر سال چین کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ لوگوں کو پھانسی دیتا ہے۔