واشنگٹن: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی جانب سے اس بات پر اظہار تشویش کیا گیا ہے کہ غزہ میں بے گھر افراد کی پناہ گاہیں اسرائیل کا اگلا ’ہدف‘ ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ غزہ میں کام کرنے والے اساتذہ اور اقوام متحدہ کے دیگر عملے کو خدشہ ہے کہ اس ہفتے علاقے میں پناہ گاہ میں تبدیل کردہ ایک سکول پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اب وہ نشانے پر ہیں۔
اونروا کے سینئر ڈپٹی ڈائریکٹر سیم روز نے نوصیرات میں پناہ گاہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ایک ساتھی نے کہا کہ وہ اب اونروا کے لوگو والی جیکٹ نہیں پہن رہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اس سے وہ ایک ہدف بن جائیں گے۔
انہوں نے غزہ سے ایک آن لائن انٹرویو میں کہا ایک اور ساتھی نے کہا کہ اس صبح ان کے بچوں نے انہیں پناہ گاہ میں آنے سے روک دیا تھا، ساتھی ایک کلاس روم میں کام کے بعد کھانے کے لئے جمع ہو رہے تھے جب حملے میں عمارت کا ایک حصہ مسمار ہو گیا جس کے بعد صرف لوہے کی سلاخوں اور کنکریٹ کا ایک سوختہ ڈھیر باقی رہ گیا۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز وسطی غزہ میں اقوام متحدہ کے زیرانتظام الجاونی سکول پر حملے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے جہاں بے گھر فلسطینیوں کی رہائش ہے، ان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ادارے اُونروا کے چھ ملازم بھی شامل تھے۔