تہران : (ویب ڈیسک ) ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے باور کرایا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحیی السنوار کی شہادت کے باوجود تنظیم "زندہ ہے اور زندہ رہے گی"۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک بیان میں خامنہ ای نے کہا کہ "اس میں کوئی شک نہیں کہ ان (السنوار) کی موت مزاحمتی محاذ کے لیے تکلیف دہ ہے مگر اہم شخصیات کھونے سے یہ محاذ آگے بڑھنے سے نہیں رکے گا"۔
ایران نے 1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام سے اب تک اسے تسلیم نہیں کیا اور 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے مسئلہ فلسطین کی حمایت کو اپنی خارجہ پالیسی کے اہم ستونوں میں رکھا ہے۔
خامنہ ای کے مطابق یحیی السنوار اسرائیل کے خلاف "مزاحمت کی ایک نمایاں علامت" تھے۔
یہ بھی پڑھیں:حزب اللہ کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ
یاد رہے کہ اسرائیل یحیی السنوار کو سات اکتوبر 2023 کو ہونے والے غیر معمولی حملے کا منصوبہ ساز قرار دیتا ہے۔
جولائی میں تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اگست میں یحیی السنوار کو ہنیہ کی جگہ حماس کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا، اس موقع پر ایرانی رہبر اعلیٰ نے اپنی ویب سائٹ پر 2011 میں السنوار کے ساتھ ہونے والی ایک نادر ملاقات کا وڈیو کلپ جاری کیا تھا۔