غزہ: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی ’اونروا‘ نے اپیل کی ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کی جائے تاکہ شمالی غزہ کے لوگ اپنے علاقے کو چھوڑ کے کہیں اور جا سکیں۔
اونروا کی طرف سے یہ مطالبہ اس وجہ سے کیا گیا ہے کہ غزہ کے طبی حکام نے اطلاع دی ہے کہ ان کے پاس مریضوں اور زخمیوں کے لئے ادویات ختم ہوگئی ہیں اور وہ اب زخمیوں اور مریضوں کو نہیں دیکھ سکتے۔
اونروا سربراہ فلپ لازارینی کے مطابق شمالی غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خراب ہے، لوگ بھوک اور قحط کی حالت سے گزر رہے ہیں، سڑک کے کناروں اور ملبے کے ڈھیروں پر فلسطینیوں کی لاشیں پڑی ہوئی ہیں اور تدفین کا موقع نہیں ہے۔
انروا کے سربراہ نے ایکس پر لکھا شمالی غزہ میں لوگ اب اس حال کو پہنچ چکے ہیں کہ وہ محض اپنی موت کا انتظار کر رہے ہیں، وہ مکمل مایوس، ناامید اور تنہا ہیں، انہوں نے مزید لکھا میں ان حالات میں ان کے لیے یہ اپیل کر رہا ہوں کہ شمالی غزہ میں عارضی طور پر جنگ بندی کر دی جائے۔
انہوں نے لکھا کہ یہ جنگ بندی خواہ چند گھنٹوں کے لئے ہی ہو، انسانی بنیادوں پر انتہائی ضروری ہو چکی ہے، جنگ بندی ہونے کی صورت میں وہ کسی اور علاقے کی طرف نقل مکانی کر سکیں گے جو مقابلتاً محفوظ ہوگا۔
واضح رہے پچھلے تین سے چار ہفتوں کے دوران غزہ کے شمالی حصے میں اسرائیلی فوج نے غیرمعمولی طور پر خوفناک جنگی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔