غزہ: (ویب ڈیسک) غزہ کے ماہی گیر اسرائیلی بمباری سے بے خوف ہوکر جال لیکر مچھلیاں پکڑنے پہنچ گئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے بھوک و قحط کی یلغار کے باوجود غزہ کے ماہی گیروں نے اپنے خاندانوں کا پیٹ پالنے کے لئے ساحلی پٹی پر جمع ہو کر مچھلیاں پکڑنے کی کوششیں تمام تر خطرات کے باوجود شروع کر دی ہیں۔
ایک سال اور تقریباً ایک ماہ ہونے کو ہے، اسرائیلی فوج نے ان فلسطینی ملاحوں کے لئے سمندر میں جا کر مچھلیاں پکڑنے کو عملاً ممنوع قرار دے رکھا ہے جس سے سینکڑوں ماہی گیر بھی اپنے روزگار سے محروم ہو چکے ہیں، اس محرومی کی وجہ سے ان کے اپنے خاندانوں کی گزر بسر بھی ناممکن ہو چکی ہے۔
رپورٹ میں مزیدبتایا کہ ماہی گیروں نے آہستہ آہستہ اب دوبارہ سے ساحلی پٹی پر مچھلیاں پکڑنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور وہ اپنے جال لے کر ساحل پر موجود ہیں، تاہم ہر وقت خطرہ رہتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری کسی بھی وقت شروع ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مچھلیاں پکڑنے کیلئے جانے والے ابراہیم غریب کا کہنا ہے کہ اب ہمیں کوئی امداد نہیں مل رہی، شروع میں انسانی بنیادوں پر کچھ مل جاتا تھا لیکن اب وہ بھی میسر نہیں ہے، اس لیے ہم تمام خطروں کی پروا کئے بغیر یہاں پہنچے ہیں۔