نیتن یاہو کا حماس سے شکست تسلیم کرنیوالے سیکیورٹی چیف کو برطرف کرنے کا فیصلہ

Published On 17 March,2025 05:25 pm

تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نتن یاہو نے ملک کی داخلی سیکیورٹی ایجنسی شِن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سیکیورٹی ادارے کے سربراہ پر مکمل اعتماد ہونا ضروری ہے، اور ان کا رونن بار پر اعتماد ختم ہو چکا ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شِن بیٹ نے ایک رپورٹ میں 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے کو روکنے میں ناکامی تسلیم کی تھی، جبکہ اسرائیلی حکومت کو بھی اس سانحے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

بار نے برطرفی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ مکمل ایمانداری اور ملک کے مفاد میں کام کر رہے تھے، اور ان کی برطرفی سیاسی عزائم کے تحت کی جا رہی ہے۔

یہ تنازع اس وقت مزید پیچیدہ ہوگیا جب نیتن یاہو کے قریبی مشیروں کے خلاف "قطر گیٹ" اسکینڈل کی تحقیقات شروع ہوئیں۔ اس اسکینڈل میں قطر سے مبینہ مالی ادائیگیاں نیتن یاہو کے دفتر میں پہنچنے کا الزام ہے، جس کے تحت قطر کی اسرائیل میں ساکھ بہتر بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے الزام لگایا کہ نتن یاہو سیکیورٹی چیف کو ہٹا کر قطر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب، نتن یاہو کے حمایتیوں نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پہلے ہی کر لینا چاہیے تھا۔

یہ معاملہ اسرائیلی سیاست میں مزید کشیدگی پیدا کر رہا ہے، جبکہ ماہرین کے مطابق رونن بار کی برطرفی سے سیکیورٹی ایجنسی میں ایک وفادار شخصیت کو تعینات کرنے کا امکان ہے، جو مستقبل کی تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔