نیویارک: (ویب ڈیسک) کولمبیا یونیورسٹی نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے والے 65 سے زائد طلبہ کو معطل کر دیا۔
نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ کے مطابق ان طلبہ کو عبوری معطلی پر رکھا گیا ہے اور انہیں ہاسٹل، امتحانات اور کیمپس میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یونیورسٹی کی انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ دیگر کالجوں کے طلبا اور سابق طالب علموں سمیت 33 افراد کو کیمپس سے باہر نکال دیا گیا ہے، یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب یونیورسٹی حکام کی درخواست پر نیویارک پولیس کو بلایا گیا اور مظاہرہ ختم کرایا گیا۔
مظاہرہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف طلبہ کی جانب سے کیا گیا، جس میں یونیورسٹی کی اسرائیل حمایتی کمپنیوں سے سرمایہ نکالنے کا مطالبہ کیا گیا، مظاہرین نے یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری کے ایک حصے پر بھی قبضہ کیا تھا۔
کولمبیا یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کے نتائج بھی ہوتے ہیں، ادھر مظاہرین کی نمائندگی کرنے والے طلبہ نے فوری طور پر معطلی پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
یاد رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی نے پہلے ہی کہا تھا کہ فلسطینی حامی مظاہروں کے باعث ٹرمپ انتظامیہ نے اس کی تحقیقی فنڈنگ میں اربوں ڈالر کی کٹوتی کی ہے۔