بیجنگ: (دنیا نیوز) چین اور روس نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کردی۔
چین نے ایران پر امریکی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دے دیا، روس نے بھی امریکی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیدیے، سلامتی کونسل سے امریکا اور اسرائیل کے اقدامات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
روس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے مستقل رکن ریاست کا ایسا اقدام انتہائی تشویشناک ہے، ایران پر حملوں سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہوگیا، جوہری تنصیبات پر حملے سے دنیا بھر کا عدم پھیلاؤ کا نظام شدید متاثر ہوا، آئی اے ای اے قیادت غیر جانبدار اور واضح مؤقف اپنائے۔
روس نے آئی اے ای اے ڈائریکٹر جنرل سے خصوصی سیشن میں رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
برطانیہ نے امریکی حملوں کی کھل کر حمایت کردی
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، امریکا نے اس خطرے کو کم کرنے کیلئے کارروائی کی، ایران کا جوہری پروگرام بین الاقوامی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
کیئر اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال غیر مستحکم ہے، مشرق وسطیٰ خطے میں استحکام ترجیح ہے، ایران مذاکرات کی میز پر واپس آئے، کشیدگی کے خاتمے کیلئے ایران سفارتی حل تلاش کرے۔
ایران پر حملے: حوثیوں کی امریکی بحری جہازوں پر دوبارہ حملوں کی دھمکی
ایران پر حملوں کے بعد حوثیوں کی امریکی بحری جہازوں پر دوبارہ حملوں کی دھمکی دیدی۔
حوثیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے سے پہلے کیلئے تھی، بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز نشانے پر ہیں، اسرائیل کو پورے خطے پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
حماس نے بھی ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی، انہوں نے حملوں کو کھلی جارحیت قرار دے دیا، حملہ عالمی امن و استحکام کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
حماس نے عالمی برادری سے امریکی جارحیت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔