برازیلی حکومت اپنے سابق صدر کو چھوڑے یا 50 فیصد ٹیکس دے: ٹرمپ کی بلیک میلنگ

Published On 10 July,2025 09:24 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک کھلے خط میں برازیل کی حکومت پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر حملوں اور سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے 50 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ۔

ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے برازیل کے صدر سلوا نے خبردار کیا کہ اگر برازیلی مصنوعات پر ٹیرف بڑھایا گیا تو اس کا جواب بھی اسی شدت سے دیا جائے گا، برازیل کے عدالتی نظام میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی۔

ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا کہ نئی 50 فیصد شرح موجودہ حکومت کی سنگین ناانصافیوں کو درست کرنے کے لیے ضروری ہے،  امریکی تجارتی نمائندے کو برازیل کے ڈیجیٹل تجارتی طریقہ کار کے خلاف سیکشن 301 کے تحت تحقیقات شروع کرنے کا حکم دوں گا، یہ وہی قانونی طریقہ ہے جس کے ذریعے امریکا ماضی میں درآمدی ٹیکس عائد کر چکا ہے۔

ٹرمپ نے برازیل کی جانب سے امریکی سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف عدالتی فیصلوں پر شدید تنقید کی، ان کمپنیوں میں ٹرمپ کی اپنی کمپنی ٹرمپ میڈیا بھی شامل ہے، انہوں نے بولسونارو کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ بین الاقوامی شرمندگی ہے۔

ٹرمپ نے برکس اجلاس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے امریکہ مخالف قرار دیا اور اس اتحاد میں شامل ممالک پر اضافی 10 فیصد ٹیکس لگانے کی دھمکی دی۔

امریکی صدر لائبیرین ہم منصب کی اچھی انگریزی پر حیران

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ لائبیریا کے صدر کی روانی سے بولی گئی انگریزی پر حیران رہ گئے جس پر دونوں رہنماؤں کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب افریقی ممالک کے رہنماؤں کا ایک وفد وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے آیا۔ اس دوران کچھ رہنما مختلف زبانوں میں اظہار خیال کر رہے تھے تاہم جب لائبیریا کے صدر نے مائیک سنبھالا تو انہوں نے روانی سے انگریزی میں بات کی جس پر صدر ٹرمپ حیران رہ گئے۔

صدر ٹرمپ نے لائبیریا کے صدر سے پوچھا کہ  آپ نے اتنی اچھی انگریزی کہاں سے سیکھی؟ اس پر لائبیریا کے صدر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ میں نے انگریزی لائبیریا سے سیکھی ہے۔

صدر ٹرمپ نے جواب سن کر دلچسپی کا اظہار کیا اور ہنستے ہوئے کہا کہ انٹرسٹنگ!  یہاں میز پر بیٹھے کچھ لوگ اتنی اچھی انگریزی نہیں بول سکتے۔ 

واضح رہے کہ لائبیریا ایک مغربی افریقی ملک ہے جہاں انگریزی سرکاری زبان ہے اور وہاں کے بیشتر شہری روانی سے انگریزی بولتے ہیں۔