ساؤ پائولو: (ویب ڈیسک) برازیلین سپریم کورٹ نے بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں سابق صدر جائبر بولسونارو کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
برازیل کی سپریم کورٹ نے سابق صدر جائیر بولسونارو کو مبینہ طور پر اقتدار پر قبضے کی سازش کے مقدمے میں فوری حراست میں نہ لینے کا فیصلہ سنایا ہے تاہم عدالت نے خبردار کیا ہے کہ اگر 70 سالہ بولسونارو نے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کی تو انہیں فوری طور پر جیل بھیج دیا جائے گا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کے سخت گیر رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے 2022ء کے انتخابات میں بائیں بازو کے امیدوار لوئز اناسیو لولا ڈی سلوا سے شکست کھانے کے بعد اقتدار پر قابض رہنے کے لیے بغاوت کی منصوبہ بندی کی۔
عدالت نے اس شبہ پر کہ بولسونارو مقدمے میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان پر سخت پابندیاں عائد کیں، ان پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی اور کسی تیسرے فریق کو ان کے بیانات نشر کرنے سے روک دیا گیا۔
جج الیگزینڈر ڈی مورائس نے اس بات کو ایک الگ نوعیت کی خلاف ورزی قرار دیا کہ بولسونارو کے بیٹے ایڈورڈو بولسونارو کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان کے حق میں استعمال کیے گئے ہیں۔