نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، حملہ آور بھارتی ہیں۔
کانگریسی رہنما پی کے چدمبرم نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آخر بھارتی حکومت یہ کیوں سمجھتی ہے کہ وہ پاکستان سے آئے ہیں، کیا حکومت نے ان کے پاکستانی ہونے کی شناخت کی؟ حملہ کرنے والے دراصل بھارتی ہیں اور انہوں نے بھارت میں ہی دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔
پی چدمبرم نے کہا کہ حکومت بغیر کسی ثبوت کے یہ کیوں کہہ رہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے، اگر پاکستان ملوث ہے تو ثبوت کیوں نہیں پیش کیے گئے؟ پہلگام حملے میں ملوث افراد کی نہ تو شناخت سامنے لائی گئی اور نہ کوئی واضح گرفتاری سامنے آئی ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ ہم یہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ جنگ بندی میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کوئی کردار نہیں، اگر ان کا جنگ بندی میں کردار ہے تو ہم اس کا اعتراف کیوں نہیں کرتے؟
بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ بتا سکے کہ اتنے ہفتوں میں پہلگام واقعہ کی کیا تحقیقات کی ہیں، کیا دہشت گردوں کی شناخت ہو پائی ہے؟ کیا یہ جان پائے ہیں کہ دہشت گرد کہاں سے آئے تھے؟ ہم یہ کیوں فرض کرتے ہیں کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے ہیں؟ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ پہلگام واقعام میں ملوث دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے۔
انہوں نے یہ کہا کہ مودی حکومت جنگ کے دوران ہونے والے نقصانات کو بھی چھپا رہی ہے، جنگوں میں نقصانات دونوں طر ف ہوتے ہیں، بھارت کو بھی نقصانات اٹھانا پڑے ہوں گے۔
چدم برم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے ہمسایہ سمیت کسی بھی ملک نے یہ نہیں کہا کہ پاکستان نے جارحیت کی، شنگھائی کارپوریشن، برکس اور سارک نے بھی پاکستان کا نام نہیں لیا۔
ادھر آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران بی جے پی نے پی چدم برم کے بیان پر ہنگامہ کھڑا کر دیا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے سینئر کانگریسی رہنما کی جانب سے پہلگام پر پاکستان کو کلین چٹ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مودی سرکار کا مؤقف دہرایا۔
اس سے پہلے بھی پی چدم برم نے بھارتی حکومت کے غزہ پر مؤقف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانیت غزہ میں شرمسار ہے، ہر روز غزہ میں قتل ہونے والوں کی تعداد درجنوں میں ہوتی ہے، ان میں بہت سے عورتیں اور بچے ہوتے ہیں جن کا اس تنازع کے آغاز سے کوئی تعلق نہیں۔
ایکس پر انہوں نے لکھا کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق مئی سے اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی اس وقت مارے جا چکے ہیں جب وہ غزہ میں خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پناہ گزین کیمپوں میں بھوکے بچوں کی تصاویر دیکھیں، واضح ہے کہ وہ بھوک سے نڈھال ہیں اور مر رہے ہیں، دنیا سو رہی ہے، اور جب جاگتی ہے، تو اس کا ضمیر دفن ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی تھی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے ہر ممکن تعاون بھی پیشکش بھی کی تھی لیکن مودی سرکار نے انکار کر دیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔