غزہ: (دنیا نیوز) دہشت گرد اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری رہے۔
صیہونی فورسز کے حملوں میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 43 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے خوراک کے منتظر فلسطینیوں پر گولیاں چلادیں، 9افراد جام شہادت نوش کرگئے، بھوک سے 14افراد دم توڑ گئے۔
غذائی قلت سے جاں بحق افراد کی تعداد147ہوگئی، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 59 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی، 1لاکھ 44 ہزار 800 سے زائد زخمی ہوچکے۔
واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کیئر سٹارمر سےغزہ کے مسئلے پر بات ہوئی، ہمیں امید ہے غزہ میں خوراک ان لوگوں تک پہنچے گی جنہیں اس کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حماس سے نمٹنا مشکل ہے، میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کر رہا ہوں اور ہم مختلف منصوبوں پرکام کر رہے ہیں، غزہ جنگ بندی مذاکرات میں مشکلات درپیش ہیں، غزہ کےحالات کئی دہائیوں سے خراب ہیں، غذائی قلت کم کرنے کیلئے ہم فوڈ سینٹرز قائم کرنے جارہے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ میں لوگوں کورکاوٹوں کی وجہ سےکھانا نہیں مل رہا، ہم غزہ کےلوگوں کی انسانی بنیادوں پرمدد کر رہے ہیں، غزہ میں غذائی قلت سےانکارنہیں کیا جاسکتا، اسرائیل پرامداد کی فراہمی کےلیےبھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ہم دونوں جانتےہیں کہ ہمیں جنگ بندی تک پہنچنا ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ایران نے جوہری توانائی بارے خطرناک اشارے بھیجے ہیں،اگر ایران دوبارہ نیوکلیئر پروگرام شروع کرتا ہے تو ہم اسے جلد ختم کر دیں گے۔