سعودیہ کا فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صاف انکار

Published On 29 July,2025 05:00 am

نیویارک: (دنیا نیوز) سعودی عرب نے واضح اعلان کیا ہے کہ فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل سے تعلقات قائم اور اسے تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے یہ بات دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ میں کانفرنس سے خطاب میں کہی جس کی میزبانی سعودی عرب اور فرانس کر رہے ہیں۔

شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین بحران میں دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانا ہی علاقائی استحکام کی کنجی ہے اور یہ کانفرنس اس سمت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، خطے کے تمام لوگوں کیلئے سکیورٹی، استحکام اور خوشحالی، فلسطینیوں کو انصاف فراہم کرنے سے شروع ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو اس قابل کیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے جائز حق کو حاصل کریں جس میں سب سے اہم آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے جو کہ 4 جون 1967ء کی سرحدوں میں ہو اور اس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، انہوں نے عرب انیشی ایٹو کو منصفانہ اور انصاف پرمبنی حل کا فریم ورک قرار دیا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی کو فوری ختم کیا جائے اور بتایا کہ سعودی عرب اور فرانس نے عالمی بینک سے فلسطین کو 300 ملین ڈالر کی فراہمی میں معاونت کی ہے۔