لندن: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر نئے فوجی آپریشن شروع کرنے کے اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزراء نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی حکومت نے جن منصوبوں کا اعلان کیا ہے ان سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا خطرہ ہے۔
سکیورٹی کابینہ کے اجلاس سے قبل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں جب وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھال لے گا، تو ان کا جواب تھا کہ ہم وہاں سے حماس کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنی سکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور غزہ کی آبادی کو آزادی دلانا چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضے کے اسرائیلی حکومت کے منصوبے کو فوری طور پر روک دیا جانا چاہئے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ عالمی عدالتِ انصاف کے اس فیصلے کے خلاف ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو دو ریاستوں کے متفقہ حل اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے جلد از جلد اپنے قبضے کو ختم کرنا چاہئے۔