نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بھوک، قحط، شدید گرمی نے انسانی بحران میں خطرناک اضافہ کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امداد سے متعلق ادارے اوسی ایچ اے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بھوک، غذائی قلت اور شدید گرمی کی لہر نے لاکھوں شہریوں کی زندگی کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
ادارے کے مطابق، امدادی مشنوں کو اب بھی شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے، حالانکہ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے بعض انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مشنوں کی منظوری دی گئی ہے تاہم منظوری کے باوجود یہ مشنز گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوتے ہیں اور امدادی کارکنوں کو خطرناک، رش زدہ یا ناقابلِ گزر سڑکوں پر انتظار کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 6 سے 12 اگست کے دوران انسانی امداد کے لئے 81 کوششیں کی گئیں، جن میں سے صرف 35 کامیاب ہو سکیں، جبکہ کئی مشنز کو دورانِ عمل روکا گیا، کچھ مسترد کیے گئے اور چند کو منتظمین نے خود واپس لے لیا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی ) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط اب اپنی بدترین سطح پر ہے، جہاں اب تک غذائی قلت کے باعث 235 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، جن میں 106 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ مہینے میں تقریباً13ہزار میٹرک ٹن خوراک غزہ بھجوائی گئی، مگر ان میں سے بیشتر امدادی ٹرک منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی لوٹ لئے گئے، غزہ میں پانی، صفائی اور پناہ گاہوں کی قلت بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔