تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ گریٹر اسرائيل کے نظریے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور اس حوالے سے وہ ایک تاریخی اور روحانی مشن پر ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کیساتھ انٹرویو کے دوران نیتن یاہو سے اینکر نے سوال کیا کہ کیا وہ گریٹر اسرائیل کے تصور سے خود کو جڑا ہوا محسوس کرتے ہیں تو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جواب دیا کہ بہت زیادہ، وہ گریٹر اسرائیل کے تصور سے بہت زیادہ جڑے ہوئے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ گریٹر اسرائیل کے اس تصور میں فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن اور مصر کے بھی کچھ حصے شامل ہوں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ اُن کی کئی عرب ممالک سے بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے سے متعلق بات چیت ہورہی ہے تاہم نیتن یاہو نے اپنی گفتگو کے دوران ان ممالک کے نام ظاہر نہیں کیے۔
عرب ممالک کی مذمت
دوسری جانب عرب ممالک نے نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل سے متعلق بیان کو مسترد کردیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے اختیار کیے گئے آباد کاری اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
اردن نے نیتن یاہو کا بیان علاقے کی خودمختاری کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
مصر نے اسرائیل سے نیتن یاہو کے بیان پر وضاحت طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مصر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان خطے میں امن کے خلاف ہے۔
عرب لیگ نے نیتن یاہو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات عرب ممالک کی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ اور بین الاقوامی قوانین کے لیے ایک کھلا چیلنج ہے۔
عرب لیگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان جارحانہ عزائم کی عکاسی کرتے ہیں جنہیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
ادھر یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں نیتن یاہو کے بیان کو بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیدیا، یمن نے خبردار کیا ہے کہ ان اسرائیلی پالیسیوں کا تسلسل خطے کو مزید کشیدگی کی طرف لے جائے گی۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل اسرائیل کی صیہونی حکومت نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ جاری کیا تھا اور اس نقشے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو صیہونی ریاست کا حصہ دکھایا گیا تھا۔