اسرائیل نے یروشلم کو مغربی کنارے سے الگ کرنے کی منظوری دے دی

Published On 14 August,2025 07:47 pm

تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیرخزانہ نے راتوں رات مشرقی یروشلم کو مغربی کنارے سے الگ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ کے ترجمان کے مطابق اس اقدام سے فلسطینی ریاست بننے کا خیال دفن کر دیا جائے گا، اس منصوبے کے تحت مغربی کنارے اور یروشلم کے درمیان 3401 گھر اسرائیلی آباد کاروں کے لیے تعمیر کیے جائیں گے، آباد کاروں کے لیے مکانات کی تعمیر سے متعلق جلد بتایا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ اسرائیلی وزیراعطم نیتن یاہو نے اس منصوبے کی بحالی کی حمایت کی ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کیلئے حملے کے منصوبےکی منظوری دیدی

واضح رہے کہ یہ کوئی نیا منصوبہ نہیں بلکہ اتحادیوں اورعالمی طاقتوں کے اعتراضات پراسرائیل نے 2012 میں یہ منصوبہ روک دیا تھا اور دوبارہ اس پر کام کرنے پر بھی عالمی سطح پر مخالفت کیے جانے کا امکان ہے، فلسطینی وزیر خارجہ نے اسرائیلی آباد کاری کے نئے منصوبے کو قتل عام، بے دخلی اور دیگر جرائم میں نیا اضافہ قرار دیا۔

اس سے قبل اگست کے شروع میں اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے غزہ پر عسکری قبضے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔

اس بارے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی سلامتی کے لیے غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں، غزہ پر حکمرانی نہیں چاہتے اور غزہ کو سویلین حکومت کے حوالے کریں گے۔