امریکا کے وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی تیز رفتار ملک بدری پالیسی روک دی

Published On 31 August,2025 10:57 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کے وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر دستاویزی تارکین وطن کی بغیر عدالتی کارروائی کے فوری ملک بدری روک دی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ یہ عمل تارکین وطن کے بنیادی قانونی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

صدر بائیڈن کی نامزد کردہ جج نے فیصلے میں لکھا کہ تیز رفتار ملک بدری لاکھوں ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جو برسوں سے امریکا میں مقیم ہیں اور جنہیں آئینی طور پر طریقہ کار پر عمل کا حق حاصل ہے۔

عدالت نے محکمہ انصاف کی اس استدعا کو بھی مسترد کر دیا کہ فیصلے پر اپیل تک عمل درآمد مؤخر کیا جائے۔

 دوسری طرف امریکی اپیل کورٹ نے ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف کے خلاف بھی فیصلہ دیا ہے، امریکا کی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے بیشتر ٹیرف صدر کے طور پر ان کے ایمرجنسی اختیارات کے ناجائز استعمال کے مترادف ہیں۔

امریکی عدالت نے  کہا کہ امریکہ کے ساتھ تجارت کرنے والے تقریباً ہر ملک پر عائد کیے جانے والے نام نہاد باہمی محصولات غیر قانونی طور پر عائد کیے جا رہے ہیں۔

یہ فیصلہ مئی میں دیے گئے کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے اُس فیصلے کی توثیق کرتا ہے جس میں ٹرمپ کا یہ مؤقف مسترد کر دیا گیا تھا کہ ان کے عالمی ٹیرف اقتصادی ایمرجنسی ایکٹ کے تحت قانونی ہیں۔