تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے کہا ہے کہ حماس کی مکمل شکست کے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی جس کے لیے غزہ پر بڑے فوجی آپریشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان اسرائیلی فوجی چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے نخشونیم بیس پر بلائے گئے فوجی اہلکاروں سے خطاب میں کیا جس میں انہوں نے کہا کہ حماس کے مکمل خاتمے کے لیے اسرائیلی فوج پہلے سے زیادہ شدت اور وسعت کے ساتھ غزہ میں کارروائیاں کرے گی۔
اسرائیلی آرمی چیف نے مزید بتایا کہ برّی کارروائیوں میں اسرائیلی فوج ایسے علاقوں میں داخل ہورہی ہے جہاں وہ پہلے کبھی نہیں پہنچی، ہم دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا رہے ہیں، چاہے وہ بڑے رہنما ہوں یا نچلے درجے کے کارکنان ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: بیلجیئم کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے اور اسرائیل پر سخت پابندیوں کا اعلان
اس موقع پر ایال زمیر نے ریزروسٹ فوجیوں کو تشدد پر اکساتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عوام ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان اویخائے ادرعی نے غزہ کے شہریوں کو شمالی علاقوں سے نکل کر جنوبی ساحلی علاقے المَواسی منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ وہاں فلسیطینی پناہ گزینوں کو بہتر انسانی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں صحت، پانی اور خوراک شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان نے فلسطینیوں کو خبردار کیا کہ حماس کے ٹھکانوں کے قریب جانے یا واپس جنگی علاقوں میں لوٹنے سے آپ کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے تاہم رپورٹس کے مطابق اب تک غزہ سٹی کی دس لاکھ آبادی میں سے صرف دس ہزار شہری ہی جنوبی علاقے میں منتقل ہوئے ہیں۔