مودی سرکار کا متعصبانہ چہرہ عیاں، سکھ یاتریوں کو کرتارپور آنے سے روک دیا

Published On 22 September,2025 11:02 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مودی سرکار کا بھیانک چہرہ مزید عیاں ہو گیا، سکھ یاتریوں کو بابا گرونانک کی برسی پر پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔

بابا گرو نانک کی 486 ویں برسی ’’جیوتی جوت‘‘ 22 ستمبر سے کرتارپور صاحب میں منائی جا رہی ہے جس کا آج آخری روز ہے، بھارتی وزارتِ داخلہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا۔

بابا گرونانک کی برسی پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنا بھارتی حکومت کے مذہبی تعصب کی عکاسی کرتا ہے، یہ اقدام مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر سکھوں اور مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنانا ہے۔

دنیا بھر سے سکھ یاتری کرتارپور مذہبی رسومات کے لیے آچکے ہیں لیکن بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو روک کر متعصبانہ رویہ اختیار کیا ہے، بھارتی حکومت کا مذہبی رسومات کیلئے بھارتی سکھ یاتریوں پر پابندی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ ’’سکھوں کو انکے مقدس مقامات کی یاترا سے روکنا بنیادی مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ ’’جب پاکستان بھارت کا کرکٹ میچ ہو سکتا ہے تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟ مرکزی حکومت کو مذہبی آزادی میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘‘