لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ نے بہترین عالمی ٹیلنٹ کیلئے ویزا فیس ختم کرنے کے منصوبے پر غور شروع کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر ایسے وقت میں بہترین عالمی ہنر مندوں کے لئے کچھ ویزا فیسوں کو ختم کرنے کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں جب امریکا نے امیگریشن پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں فنانشل ٹائمز کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ سٹارمر کی ’عالمی ٹیلنٹ ٹاسک فورس‘ معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لئے دنیا کے بہترین سائنسدانوں، ماہرین تعلیم اور ڈیجیٹل ماہرین کو برطانیہ کی طرف راغب کرنے کے لیے آئیڈیاز پر کام کر رہی ہے تاہم ٹریژری ڈیپارٹمنٹ اور ڈاؤننگ سٹریٹ نے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل یا مؤقف نہیں دیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کا ملک امیگریشن کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کے سلسلے میں اتوار سے نئے ایچ ون بی ویزوں کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرے گا۔
انہوں نے اوول آفس میں حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں اور وہ ادائیگی کریں گے، ایچ ون بی ویزا کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیر ملکی کارکنوں جیسے کہ سائنسدانوں، انجینئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز وغیرہ کو سپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس ویزے کے تحت یہ غیر ملکی کارکن امریکا میں ابتدائی طور پر تین سال کے لئے کام کر سکتے ہیں تاہم اس مدت کو چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔