ایٹمی بم حملوں میں بچنے والے جاپانیوں نے امریکی جوہری تجربات کو ناقابل قبول قرار دیدیا

Published On 01 November,2025 03:40 am

ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان کے ایٹم بم حملوں میں زندہ بچ جانے والے شہریوں پر مشتمل نوبیل امن نعام یافتہ تنظیم نیہون ہیدانکیو نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کے اعلان کو صریحاً ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

عالمی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے دوران ایٹمی حملوں میں بچ جانے والے افراد جاپان میں ’ہیباکوشا‘ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں اور جو کئی سال ناصرف جسمانی بلکہ ذہنی تکلیف کا بھی شکار رہے ہیں، دوسری جنگ عظیم میں امریکا نے جاپان کے علاقوں ہیروشیما اور ناگاساکی پر دو جوہری بم پھینکے تھے جس کے نتیجے میں دو لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھنے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے محکمہ جنگ پینٹاگون کو جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کے احکامات جاری کئے ہیں، جس کے ردعمل میں جاپان کی نوبیل امن نعام یافتہ تنظیم نیہون ہیدانکیو نے جاپان میں امریکی سفارتخانے کو احتجاجی خط بھیجا ہے۔

تنظیم نے بھیجے گئے خط میں صدر ٹرمپ کے احکامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دیگر ممالک کی کوششوں کے مترادف ہیں جو ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر ایک پرامن دنیا کے لئے کوشاں ہیں۔

ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کے احکامات نے دنیا بھر کے لوگوں کی کوششوں کو پامال کیا جنہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر دنیا کے وجود کا احساس دلانے کے لیے انتھک کوششیں کیں۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم کے ٹرمپ کو امن ایوارڈ کے لیے نامزد کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر جوہری ہتھیاروں کا تجربہ فوری طور پر شروع کیا جاتا ہے تو کیا (صدر ڈونلڈ ٹرمپ) امن کے نوبیل انعام کے لیے نااہل نہیں ہو جائیں گے۔