لندن: (دنیا نیوز) معروف برطانوی جریدے گارڈین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے غزہ کی طویل مدت تقسیم کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے غزہ کو گرین زون اور ریڈ زون میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے، گرین زون اسرائیلی و عالمی فوجی کنٹرول میں ہوگا جبکہ ریڈ زون ملبہ رہے گا، ابتدائی مرحلے میں غیر ملکی فوجی دستے اسرائیلی اہلکاروں کیساتھ تعینات ہوں گے، گرین زون کی تعمیر نو سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، امریکا نے متبادل محفوظ کمیونیٹیز کا منصوبہ ترک کر دیا۔
برطانوی جریدے کے مطابق غزہ میں مستقل امن اور فلسطینی حکمرانی سے متعلق امریکی وعدوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے امریکی منصوبوں پر شدید تحفظات برقرار ہیں، اور یہ خدشہ ہے کہ امن فورس اسرائیلی انخلا اور تعمیر نو کے بغیر غزہ میں پھنس جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے یورپی ممالک کو امن فورس کا بنیادی حصہ بنانے کی تجویز بھی دی ہے، یورپی ممالک کی جانب سے فوج بھیجنے سے ہچکچاہٹ کے باعث منصوبہ غیر حقیقی قرار دیا گیا ہے، ابتدائی چند سو اہلکار اور پھر بعدازاں 20 ہزار فوجیوں تک فورس بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، جارحانہ کارروائیوں کے خدشات پر فوجی دستے صرف گرین زون میں تعینات ہوں گے۔
گارڈین کے مطابق امریکی منصوبے میں اسرائیلی انخلا کا کوئی واضح ٹائم فریم نہیں دیا گیا، فلسطینی پولیس فورس کو محدود کردار تک رکھا گیا ہے، غزہ میں 80 فیصد سے زائد تباہی ہے، فوری تعمیر نو کی اشد ضرورت ہے، معصوم فلسطینیوں کیلئے امداد کی ترسیل میں اسرائیلی کی جانب سے رکاوٹیں برقرار ہیں، 20 لاکھ سے زائد فلسطینی ریڈ زون میں بے گھر اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔



