گاڑیوں کی فروخت میں 30 فیصد کمی

Last Updated On 10 October,2018 02:13 pm

لاہور(نیٹ نیوز ) حکومت پاکستان کی جانب سے نان فائلرز پر نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کے بعد انکم ٹیکس فائلرز بن گئے ہیں کیونکہ جاپان سے تعلق رکھنے والے گاڑیوں کے اسیمبلرز نے کار ڈیلروں کو پابند کیا کہ جن افراد نے نئی گاڑیوں کے لئے درخواستیں دے رکھی ہیں وہ ان افراد کو انفرادی طور پرفائلر بننے کی ترغیب دیں۔

جس کے بعد 25 فیصد افراد جنہوں نے گاڑیاں بک کروا رکھی تھیں وہ انکم ٹیکس فائلرز بن چکے ہیں، جس کے بعد نئی گاڑیوں کی بکنگ میں 30 فیصد کی کمی واقع ہو گئی ہے جبکہ باقی 75 فیصد نئی گاڑیوں کی بکنگ منسوخ ہو چکی ہیں۔

آٹو سیکٹر کی جانب سے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ گاڑی کی بکنگ کیلئے فائلر ہونا ضروری ہے۔ گاڑیوں کی بکنگ کروانے والوں کی بڑی تعداد نے رقم ری فنڈ کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ کچھ نان فائلر اب بھی حکومت کی جانب سے اس پر نظر ثانی کے منتظر ہیں، جبکہ گاڑیوں کے اسیمبلرز کی جانب سے مئی سے ہی نان فائلرز کو حکومتی اعلان سے آگاہ کر دیا تھااور نان فائلرز کو نئی گاڑیوں کی فروخت بند کر دی گئی تھی۔

انڈس موٹر لمیٹڈ کے سی ای او علی اصغر جمالی نے بتایا کہ 20سی25فیصد نان فائلرز اب انکم ٹیکس فائلرز بن چکے ہیں جبکہ باقی اتنے فیصد ہی نان فائلرز ہیں اور انہوں نے اپنی بکنگ کی درخواستیں منسوخ کروا لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم سی کو ہر ماہ 4 سے 5 ہزار گاڑیوں کی بکنگ کی درخواستیں موصول ہو رہی تھیں۔ پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی کے ترجمان شفیق احمد شیخ نے کہا کہ حکومتی فیصلے کے بعد ہماری کمپنی نے بھی نان فائلرز کی بکنگ کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے اور مئی کے تیسرے ہفتے سے ہی بکنگ بند کر دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کی659ایڈوانس بکنگ آرڈرز 20جون سے زیر التوا ء ہیں جبکہ ہماری مجموعی سیل جولائی سے ستمبر2018ء تک40فیصد رہیں جن میں زیادہ تعداد ایک 1000سی سی گاڑیوں کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں کے 510افراد کو ڈیلرز کی جانب سے فائلرز ہونے کی ترغیب اور رہنمائی فراہم کی گئی ہے اور اب وہ فائلر بن چکے ہیں جبکہ شہر سے تعلق رکھنے والے 15افراد نے اپنی بکنگ کے عوص جزوی فنڈز حاصل کر لئے ہیں اور125افراد حکومت کے اس فیصلے پر نظر ثانی کے منتظر ہیں۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان آٹو مینو فیکچررز ایسوسی ایشن مستقل بنیادوں پر نان فائلرز کا ڈیٹا مرتب کر کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو دے رہا ہے جبکہ حکومت نے نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے تمام اقدامات کر لئے ہیں تا کہ وہ انکم ٹیکس فائلر بن سکیں اور ٹیکس نیٹ میں بھی اضافہ ہو۔