اسلام آباد (دنیا نیوز ) وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ گیس کمپنیاں 150 ارب کے شارٹ فال کا شکار ہیں، آنے والے دسمبر میں گیس کی قلت ہوگی۔ اسلام آباد میں او جی ڈی سی ایل کے زیر اہتمام انرجی فورم 2018 کا انعقاد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ 1960 کے معاہدہ میں تین دریا بھارت کو دیئے گئے، بڑے ڈیم صرف 1960 میں بنے جو مختلف مقاصد کیلئے تھے۔
کالا باغ ڈیم قابل عمل منصوبہ تھا مگر سیاست کا شکار ہوگیا، بھاشا ڈیم کے قصے 2000 سے سنتے آرہے ہیں اور وہ ابھی تک کاغذوں میں ہیں، انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں میں شفافیت کا فقدان تھا، متبادل ذرائع میں سے تھرمل کا انحصار کیا گیا، ایل این جی کے شعبے میں شفافیت نہ ہونے سے معاملہ نیب ایف آئی اے میں چل رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے منصوبوں میں نیت کا فقدان ہے اب نیت ٹھیک ہے، اب ہم ملک کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں، اب قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبے بنائیں گے، اب دنوں یا مہنیوں کے نہیں، سالوں کے فیصلے کرنے ہیں۔