کراچی: (دنیا نیوز) ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق پانچ ماہ میں تجارتی خسارہ 2 فیصد کمی کے بعد 14 ارب 51 کروڑ ڈالر رہا۔
بے لگام امپورٹ کو قابو میں لانے کے لئے حکومت نے جہاں کئی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹیز میں اضافہ کیا، وہیں رہی سہی کسر ڈالر کے مقابلے روپے کی گرتی قدر نے پوری کر دی جس سے امپورٹ میں اضافہ تو درکنار درآمدی بل میں کمی آنا شروع ہو گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے نومبر کے دوران تجارتی خسارہ 2 فیصد کمی کے بعد 14 ارب 51 کروڑ ڈالر رہا۔ پانچ ماہ میں 9 ارب 12 کروڑ ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں تو وہیں 23 ارب 63 کروڑ ڈالر کی اشیا بھی درآمد کی گئیں۔ صرف نومبر میں تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 2 ارب 78 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے درآمدات میں کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹیز میں اضافہ، روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے سبب درآمدات میں مسلسل کمی کا رجحان ہے، یہی وجہ ہے کہ تجارتی خسارے میں کمی آ رہی ہے۔