لاہور: (صبغت اﷲ چودھری) گزشتہ پانچ برس کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 48.11 فیصد کا ہو شربا اضافہ ہوا، اس عرصے کے دوران ڈالر نے اپنی تیز ترین نصف سنچری بھی مکمل کی، 20 مئی 2015 کو روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 103 روپے 30 پیسے تھی جو گزشتہ روز (20 مئی 2019 ئ) کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153 روپے پر پہنچ گئی، اسی طرح پاکستانی روپے کے مقابلے میں دیگر بڑی کرنسیوں کی شرح تبادلہ میں بھی تقریباً اسی تناسب سے اضافہ ہوا۔
مئی 2015 ء میں یورو 144.01 روپے کا تھا جو مئی 2019 ء میں بڑھ کر 167 روپے 50 پیسے کا ہوگیا، مذکورہ عرصے کے دوران برطانوی پاؤنڈ 158 روپے 10 پیسے سے 20.97 فیصد بڑھ کر 191 روپے 25 پیسے کا ہو گیا، آسٹریلین ڈالر 81 روپے 20 پیسے سے بڑھ کر 104 روپے، کینیڈین ڈالر 84 روپے 17 پیسے سے بڑھ کر 111 روپے 50 پیسے، جاپانی ین 0.848 سے بڑھ کر 1.36 روپے پر پہنچ گیا۔
اسی طرح مشرق وسطیٰ کے ممالک دبئی، سعودی عرب اور کویت کی کرنسیوں میں بھی 47.66 فیصد تک کا ہوشربا اضافہ ہوا، 20 مئی 2015 کو ایک سعودی ریال 27 روپے 36 پیسے کا تھا جو گزشتہ روز 40 روپے 40 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ دبئی کا درہم اس سے بھی ایک ہاتھ آگے بڑھا اور 41 روپے 30 پیسے پر پہنچ گیا جو مئی 2015 ء میں 28.05 روپے پر تھا، اسی طرح کویتی دینار ان پانچ برسوں کے دوران 333.10 روپے سے 46.65 فیصد بڑھ کر 488.50 روپے پر پہنچ گیا۔
تمام غیر ملکی کرنسیوں کی شرح تبادلہ میں سب سے زیادہ اضافہ جاپانی ین کی قیمت میں ہوا جس کی پانچ برسوں میں قیمت 60.38 فیصد بڑھی، دوسرے نمبر پر ڈالر 48.11 فیصد بڑھا اور تیسرے نمبر پر سعودی ریال کی قیمت میں 47.24 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ان پانچ برسوں کے دوران سب سے کم اضافہ برطانوی پاؤنڈ کی قیمت میں ہوا، گزشتہ 60 ماہ کے دوران پاؤنڈ سٹرلنگ کی قیمت میں صرف 20.67 فیصد کا اضافہ ہوا۔