کراچی: (دنیا نیوز) آئندہ بجٹ میں درآمدی پولٹری مصنوعات اور دودھ مہنگا کیا جا رہا ہے، زرعی ٹیوب ویل کیلئے بجلی اور کھاد کی بوری 533 روپے سستی کرنے کی تجویز ہے۔
مالی سال 20 - 2019 کے وفاقی بجٹ میں پولٹری مصنوعات، دودھ اور وے پاؤڈر پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز ہے، زرعی ٹیوب ویل کے لئے بجلی اور کھاد سستی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پرائس انڈیکس یونٹ 6 ہزار سے بڑھا کر 10ہزار کرنے کی سفارش ہے۔
بجٹ دستاویز کےمطابق پولٹری مصنوعات پردرآمدی ڈیوٹی 22 سے بڑھا کر 50 فیصد، دودھ اور وے پاؤڈر پر47 سے 67 فیصد کی جا سکتی ہے۔ الیکٹرانکس مصنوعات اور ہوم اپلائنسز پر ڈیوٹی بھی بڑھانےکی تجویز ہے۔ ایکسپورٹ سرٹیفیکیشن کیلئے کوالٹی ٹیسٹنگ لیب، ایگریکلچر ریسرچ سپورٹ اور ایگریکلچر ٹیکنالوجی فنڈز قائم کیا جا رہا ہے۔
مچھلیوں کے انڈوں کی درآمد پر 10فیصد کسٹمز اور 17 فیصد سیلزٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی، زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجلی ایک روپیہ 35 پیسے فی یونٹ سستی کی جا رہی ہے۔ کھاد کی بوری کی قیمت میں 533روپے کمی کی تجویز ہے، کھاد انڈسٹری کیلئے جی آئی ڈی سی ختم، گیس سستی کرنے اور جپسم کی بوری پر 50 روپے سبسڈی دی جا سکتی ہے۔