فیصل آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہم نے تیاری نہ ہونے کے باوجود بند ہوتی صنعت کو چلایا۔ بجٹ میں چینی ہی نہیں، آٹے اور خوردنی تیل کی بھی قیمت بڑھی ہے۔ عمومی طور پر لوگوں نے بجٹ کو قبول کیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق اسد عمر نے صعنتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ممالک سے مقابلے کے لیے ہمارے ایکسپورٹر کے دونوں ہاتھ باندھ دیے گئے۔ آپ کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے سب مجھ کو الزام دے رہے ہیں لیکن میں نے کچھ نہیں کیا مجھے پتہ ہے کہ میرے وزیراعظم کا ارادہ کیا ہے اور وہ چاہتا کیا ہے ہم پہلی بار آئے اور ہماری تیاری کوئی نہیں تھی لیکن پھر بھی ہم نے بند ہوتی صنعت کو چلایا، دو ماہ میں کوئی بھی کچھ ٹھیک نہیں کر سکتا۔
انہوں نے چیئر مین ایف بی ار سیّد شبر زیدی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ذہین آدمی ہیں اور سوچ سمجھ کرہی ٹارگٹ سیٹ کیا ہو گا۔ سوائے ایک دو فیصلوں کے کبھی بھی ریونیو کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا۔ مانتا ہوں کہ صرف چینی ہی نہیں، آٹے اور خوردنی تیل کی بھی قیمت بڑھی ہے۔ عمومی طور پر لوگوں نے بجٹ کو قبول کیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو ٹھیک کرنا ترجیح ہے، ہمیں الیکشن کیلئے نہیں بلکہ اگلی جنریشن کی بہتری کیلئے کام کرنا ہو گا، مزدور خوشحال ہوگا تو صنعت کا پہیہ چلے گا، میں چھ ماہ کے دوران 9 چیمبر آف کامرس میں گیا اور تاجروں کی بات سنی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا کام یہ نہیں کہ ملک میں ترقی اور خوشحالی ہو کاروباری طبقہ کو پتہ ہے کہ ان کا کاروبار ڈیفالٹ ہو چکا تھا جب تک مقامی صنعت بہتر نہیں ہو گی تو اس مشکل سے کبھی نہیں نکل سکتے، میں کل بھی پاکستان کی نمائندگی کر رہا تھا اور آج بھی کر رہا ہوں۔