ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں دوا ساز کمپنیوں نے جان بچانے والی ادویات کی سپلائی محدود کر کے قیمتوں میں بیس فیصد اضافہ کر دیا۔ مہنگی ادویات خریدنا شہریوں کیلئے مزید مشکل ہو گیا ہے۔
ملتان میں ہیلتھ کئیر کمیشن کی کارروائیاں صرف فائلوں کی حدتک ہی محدود ہیں جس کی وجہ سے ادویات ساز کمپنیوں نے شوگر، بلڈ پریشر، امراض دل اور گائنی کی ادویات کی قیمتوں میں 20 فیصد تک خودساختہ اضافہ کر کے سپلائی بھی محدود کر دی ہے۔ جس سے انسانی زندگی بچانے والی ادویات غریبوں کی پہنچ سے دور ہونے پر شہری حکومت کے زبانی جمع خرچ کے دعووں پر کافی حدتک نالاں ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ہیلتھ کئیر کمیشن کی کارکردگی سے مایوس ہو کر ڈرگ انسپیکٹرز کو بھی کاروائیاں کرنے کے اختیارات دے دئیے ہیں لیکن اس کے باوجود رواں سال ابتک ریجن کے صرف 633 میڈیکل سٹوروں کو ہی وارننگ دی گئی ہے جس پر محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ برداشت نہیں اور اسی لیے تحریری شکایات موصول ہونے پر کاروائیوں کا سلسلہ مزید تیز کر دیں گے۔
انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی ہر قیمت پر خریداری شہریوں کی مجبوری ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میڈیکل سٹور مالکان نے قیمت کی ادائیگی کا بل دینا بھی بند کر دیا ہے۔