لاہور: (دنیا نیوز) حکومت نے صنعتکاروں پر ٹریڈرز کے شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط عائد کر رکھی ہے لیکن ٹریڈرز رجسٹرڈ ہونے اور شناختی کارڈ فراہم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جس سے مال کی خریداری بند ہو گئی ہے۔ صنعتکاروں کے پاس کروڑوں روپے کا سٹاک جمع ہو چکا ہے، صنعتی مالکان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔
فیصل آباد میں صنعتکار مالی بحران کا شکار، ایف بی آر ٹریڈرز کو رجسٹرڈ کرنے میں تاحال ناکام دکھائی دیتی ہے۔ ٹیکس کی آمدن میں اضافے کے لئے حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جبکہ ان رجسٹرڈ ٹریڈرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے صنعتکاروں کو ٹریڈرز کا شناختی کارڈ فراہم کرنے کا پابند بھی کیا۔
ٹریڈرز نے رجسٹرڈ ہونے اور شناختی کارڈ فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے صنعتوں سے کپڑے کی خریداری بند کر دی، صنعتکاروں کے پاس کروڑوں روپے کا سٹاک اکٹھا ہو گیاہے۔
مال کی خریداری بند ہونے سے فیصل آباد کی سینکڑوں پروسیسنگ ملز بند ہیں جبکہ ویونگ انڈسٹری بھی بند ہو رہی ہے، صنعتکار کہتے ہیں ٹریڈرز کا شناختی کارڈ نہ ہونے سے وہ اپنی ریٹرنز فائل نہیں کر سکتے جس سے انکی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
صنعتکاروں کا کہنا ہے حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس ضرور لے اور چین کو مکمل کرنے کے لئے مڈل مین کو بھی رجسٹرڈ کرے لیکن مڈل مین کی رجسٹریشن کی ذمہ داری ان پر ڈالنے کی بجائے خود ادا کرے ورنہ کاروبار بند ہو جائیں گے۔