پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں آٹا ڈیلروں نے انتظامیہ کی جانب سے گرفتاریوں اور بھاری جرمانوں کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، انتظامیہ اور ڈیلروں کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہو گئے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے لئے ایک اور امتحان، ڈاکٹروں کے بعد اب آٹا ڈیلر ہڑتال کے لئے میدان میں اترآئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹا ڈیلروں کے خلاف کاروائیاں ناجائز ہیں، مطالبات پورے نہ ہوئے تو لمبی ہڑتال کی جائے گی، آٹا ڈیلرز نے دھمکی دیدی۔
آٹا ڈیلرز کے مطابق ایک تو پنجاب سےغیرسرکاری طور پرمہنگا آٹا خریدا جا رہا ہے تو دوسری طرف چیک پوسٹوں پر رشوت دینے سے بھی آٹے کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ حکومت کو پہلے سے ہی بحران کے حوالے سے اطلاع دی تھی تاہم کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اب گرفتاریاں سمجھ سے باہر ہیں۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر پشاور کا کہنا ہے کہ دیگر اداروں کے ساتھ مل کر نہ صرف پشاور کی ملوں کو گندم فراہم کی جارہی ہے بلکہ پنجاب سے آنے والے آٹے پر چیکنگ بھی معمول کے مطابق کر دی گئی ہے۔
حکومت اور آٹا ڈیلروں کے مابین تنازع اگر بروقت حل نہ کیا گیا تو پشاور کے شہری ایک نئی مشکل کا شکار ہو سکتے ہیں، آٹے کی ترسیل کے حوالے سے حکومت نے مختلف چیک پوسٹوں کے خاتمے کا اعلان تو کیا ہے تاہم اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔