پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں تبدیلی کی حکومت نے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبی عوام پر وار کر دیا، کمرشل پراپرٹی کے ٹیکسوں میں سو فیصد اضافہ کردیا گیا جس سے شہریوں اور تاجروں میں بے چینی پھیل گئی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکام کہتے ہیں صوبے کو ٹیکس محاصل میں اضافے کی ضرورت ہے۔
خیبر پختونخوا کے عوام پر تبدیلی سرکار کا ایک اور وار، کمرشل پراپرٹی کے ٹیکسوں میں 100 فیصد اضافہ کر دیا۔ محکمہ ایکسائز کے مطابق گزشتہ دس سالوں میں مختلف وجوہات کی بنیاد پر کمرشل پراپرٹی پر کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا گیا تاہم اب صوبے کو ٹیکس محاصل میں اضافے کی ضرورت ہے جس کے تحت صرف کمرشل پراپرٹی کے ٹیکس میں دس سالوں کے حساب سے ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔
ٹیکس کے بوجھ تلے دبے پشاور کے عوام یک دم سو فیصد ٹیکس بڑھانے پر سراپا احتجاج بن گئے۔ کہتے ہیں ایک تو کاروبار نہ ہونے کے برابر ہیں تو دوسری طرف ٹیکسوں نے کمر توڑ دی ہے۔
صوبے بھر میں دولاکھ 77 ہزار سے زائد کمرشل یونٹس ہیں جس سے سال 2018-19 میں 92 کروڑ روپے ٹیکس کی مد میں وصول کئے گئے جبکہ ٹیکس میں سو فیصد اضافے سے دو ارب روپے سالانہ ٹیکس وصولی کی توقع ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے نئے ٹیکس گزاروں کو تلاش کرے۔ اس سے نہ صرف ٹیکس محاصل میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام پر بھی بوجھ نہیں آئے گا۔