ملتان: (دنیا نیوز) ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں محکمہ زراعت کی عدم دلچسبی کے باعث کنو کی فصل میں گذشتہ کئی سالوں سے مسلسل کمی ہو رہی ہے، دیگر ممالک میں برآمد کم ہونے سے ملکی معشیت کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔
ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں ترشاوہ پھل ایک لاکھ 50 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں جن میں سے 80 فیصد کنو ہیں تاہم محکمہ زراعت کی عدم دلچسبی کے باعث ان باغات سے پیداوار کم ہو کر اب صرف 1عشاریہ 50 ملین ٹن تک رہ گئی ہے۔
وسیع رقبے پر ترشاوہ پھلوں کی کاشت کے باوجود بھی اس کی پیداوار کا صرف 9 سے 10 فیصد تک برآمد کیا جا رہا ہے جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے تاہم یکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ محکمہ کسانوں کی رہنمائی کریں تو برآمد کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
پاکستان کا شمار دنیا میں سنگترے پیدا کرنے والے پہلے دس ممالک میں ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اگر حکومتی سرپرستی حاصل ہو تو مناسب احتیاط اور سائسی طریقوں کو اختیار کر کے اسکی پیداوار کے حجم کو مزید بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔