پاکستانی ترسیلات زر میں اضافہ کھاتے داروں کیلئے فائدہ مند ہے: موڈیز

Last Updated On 17 February,2020 04:35 pm

کراچی: (دنیا نیوز) عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے پاکستانی بینکوں پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کے لیے مثبت ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ کے ادارے نے پاکستانی بینکوں سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے، اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ترسیلات زر میں اضافہ ملکی بینکوں کے لیے مثبت ہے۔

عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں اضافہ کھاتے داروں کے لئے فائدہ مند ہے، ترسیلات زر میں اضافے سے مقامی قرضے دینے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی ادارے موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کر دیا

موڈیز کا مزید کہنا ہے کہ ترسیلات زر سے بینکوں کا منافع بھی بڑھا ہے، رواں مالی سال ترسیلات زر میں اضافے کا امکان ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ڈیجیٹلائزیشن اور بہتر سروس کے باعث ہو گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبلعالمی مالیاتی ادارے موڈیز نے معیشت کے حوالے سے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مثبت کر دیا تھا۔

عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے پاکستانی معیشت رپورٹ کے بارے میں اپنی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں موڈیز نے پاکستان کا آوٹ لُک منفی سے مثبت کرتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ادائیگیوں کی صورتحال بہتر مزید بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، روپیہ کمزور ہونے سے قرضوں کا بوجھ بڑھا۔

موڈیز انویسٹر سروس کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو تصدیق کی گئی ہے کہ ملک میں طویل جاری کی جانے والی مقامی اور غیر ملکی کرنسی اور غیر محفوظ قرضوں کی درجہ بندی بی تھری اور آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کردیا گیا ہے۔

موڈیز کے بیان میں بتایا گیا کہ آؤٹ لک میں تبدیلی ادائیگیوں میں توازن، پالیسی ایڈجیسمنٹ کی حمایت اور کرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے۔

موڈیز کے مطابق اگرچہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی اور اس کی تعمیر نو میں وقت لگے گا لیکن اس طرح کے اقدامات بیرونی خطرات کو کم کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ کرنسی کی قدر میں کمی کے نتیجے میں ملک کے مالیاتی امور زیادہ تر قرضوں کی سطح کے ساتھ کمزور ہوئے ہیں جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے ذریعہ پاکستان کی جاری مالی اصلاحات قرضوں کے استحکام اور حکومتی لیکویڈیٹی سے متعلق خطرات کو کم کردیں گی۔

اس سے قبل رواں سال فروری میں موڈیز انویسٹرز سروس نے درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو کم کرتے ہوئے اسے مستحکم سے منفی کردیا تھا۔
 

Advertisement