لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز کے دوران بھی مندی کا تسلسل دیکھا گیا، 100 انڈیکس میں 1162.44 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی جس کے بعد سرمایہ کاروں کے 180 ارب روپے ڈوب گئے۔
تفصیلات کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران زبردست تیزی دیکھی گئی تھی، 100 انڈیکس 1312 پوائنٹس بڑھنے کے بعد 39296.30 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا تھا۔ حصص کی مالیت میں 190 ارب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔
دوسرے کاروباری روز کے دوران سٹاک مارکیٹ میں 96.62 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی تھی، 100 انڈیکس 39199.68 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔
تیسرے روز کے دوران ایک مرتبہ پھر مندی نے ڈیرے ڈالے، 100 انڈیکس میں 293.28 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی اور انڈیکس 293.28 پوائنٹس کی مندی کے بعد 38906.40 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ مندی کے باعث انویسٹرز کے تقریباً 40 ارب روپے ڈوب گئے تھے۔
چوتھے کاروباری روز کے دوران کاروبار کا اختتام 475.71 پوائنٹس کی تیزی پر ہوا تھا، انڈیکس 39382.11 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، سرمایہ کاروں کو 70 ارب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا۔
آج آخری کاروباری روز کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں عالمی سطح پر کرونا وائرس کے خوف کے باعث غیر یقینی صورتحال کی چھائی رہی جس کے بعدحصص مارکیٹ میں 1162.44 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی۔
مندی کے باعث سٹاک مارکیٹ میں مزید 11 حدیں گر گئیں، گرنے والی حدوں میں 39300، 39200، 39100، 39000، 38900، 38800، 38700، 38600، 38500، 38400، 38300 کی حدیں شامل ہے۔
مندی کے باعث 100 انڈیکس 38219.67 پوائنٹس کی سطح پر ہوا، پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 19 کروڑ 85 لاکھ 65 ہزار 890 شیئرز کا لین دین ہوا اور 3.04 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی۔ زیادہ تر شیئرز کے فروخت کو ترجیح دی گئی جس کے بعد سرمایہ کاروں کے 180 ارب سے زائد روپے ڈوب گئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں مندی کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر کرونا وائرس کی بیماری ہے، جس کے خوف کے باعث ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کار دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور پیسے لگانے سے گریزاں ہیں۔