کوئٹہ: (دنیا نیوز) ملک میں لاک ڈاﺅن کی صورتحال پر ذخیرہ اندوزوں نے بھی شہریوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کراشیائے خورونوش کی قیمتوں میں خود ساختہ 20 سے30 فیصد اضافہ کر دیا جس سے غریب عوام کی کمر ٹوٹ گئی۔ ضلعی انتظامیہ بھی سرکاری نرخ پراشیاء خورونوش کی فراہمی یقینی نہ بناسکی۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے باعث لاک ڈاﺅن کی صورتحال، تاجروں اور ذخیرہ اندوزوں نے بھی مجبوری سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر کے غریب عوام کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔
اس وقت شہر میں 20 کلو گرام آٹے کی قیمت میں70 سے90 روپے کا اضافہ، چائے کی پتی کی فی کلو قیمت بھی 60 سے 80 روپے بڑھ گئی۔ اسی طرح دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی 30روپے سے 50روپے تک بڑھا دی گئیں۔
شہری قیمتوں میں خود ساختہ اضافے پر بلبلااٹھے، کہتے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ اس مشکل وقت میں بھی عوام کو ریلیف پہنچانے میں مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے۔
گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اشیائے خورونوش کی سرکاری قیمتوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا مگر ذخیرہ اندوز اور منافع خور قیمتوں کو ماننے سے انکاری ہیں۔