کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں رمضان کی آمد سے پہلے ہی مہنگائی کے باعث سفید پوش افراد کے لئے کھجوریں خریدنا دشوار ہو گیا ہے، بارڈر کی بندش کے باعث ایران سے کھجور کی درآمد گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے بند ہے جس کے سبب بلوچستان میں کھجوروں کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے جبکہ ذخیرہ شدہ کھجور کی قیمتیں ان دنوں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
رمضان کے قریب آتے ہی منافع خوروں نےعوام کا خون چوسنے کی ٹھان لی، کوئٹہ کی ڈرائی فروٹ مارکیٹ ایران سے آنے والی کھجوروں کی سب بڑی منڈی ہے لیکن اس بار کورونا وائرس کے باعث پاک ایران سرحد کی بندش کی وجہ سے کجھوریں نہیں آ رہیں۔ مارکٰیٹ میں موجود ایک درجن سے زائد اقسام کی کھجور پرچون میں فی کلو سو سے 2 سو روپے تک مہنگی ہو چکی ہے۔
بلوچستان کے تربت، پنجگور، ماشکیل اور دیگر علاقوں کی مضاواتی اور زاہدی کھجوریں بھی اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے مشہور ہیں جومنڈی میں کم مقدار میں دستیاب ہیں اور منہ مانگی قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ سٹور میں پڑے مال پر اخراجات زیادہ ہوتے اور کچھ منافع خوروں کی وجہ سے بھی مال مہنگا ہوا ہے۔
بلوچستان کے کھجور کی پیداوار والے علاقوں میں کھجوروں کو محفوظ رکھنے کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات نہ ہونے کے باعث مصنوعی مہنگائی بھی ایک بڑی وجہ بنتی ہے۔