فیصل آباد: (دنیا نیوز) فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ بنانے اور ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی میں موثر سپرے تیار کر لی گئی، یونیورسٹی کے تجربہ کار اسٹاف کی جانب سے کاشتکاروں کو اس سے بچاو کی احتیاطی تدابیر سے بھی آگاہی دی جارہی ہے۔
کالی آندھی اور جھرمٹ کی صورت میں آ کر فصلیں تباہ کرنے والے ٹڈی دل نے کاشتکاروں کو خوف کا شکار بنا دیا۔ کئی کلومیٹرز پر محیط تیار فصلوں کو چند لمحوں میں تباہ کرنے والے ٹڈی دل کے خاتمے اور فصلوں کو اس ظالم ٹڈی دل سے محفوظ بنانے کیلئے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے اینٹمالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ماہر سائنسدانوں نے جڑی بوٹیوں اور کیمیکلز کی مدد سے موثر سپرے تیار کرلی۔ کسی بھی علاقے میں ٹڈی دل کے حملے کی اطلاع ملتے ہی یونیورسٹی کا ماہر اسٹاف فوری طور پر کاشتکاروں کی مدد کیلئے بھی پہنچتا ہے۔
ریسرچ لیب میں تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ ٹڈی دل 4 سے 5 مربع کلومیٹر کے حجم میں لشکر کی صورت میں سفر کرتا ہے اور ایک مربع کلو میٹر کے لشکر میں 4 کروڑ سے زائد ٹڈی دل کیڑے پائے جاتے ہیں۔ جو ایک دن میں 35 ہزار افراد کے برابر کھانا کھا جاتے ہیں۔ جن کے خاتمے کیلئے بنائی گئی سپرے کے انسانی صحت پر بھی کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔
یونیورسٹی حکام کہتےہیں کہ کاشتکار حضرات خوف کا شکار بننے کی بجائے ٹڈی دل کے حملے کی بروقت اطلاع دیتے ہوئے ہماری مدد حاصل کریں تاکہ فصلوں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔