اسلام آباد: (دنیا نیوز) صوبائی وزرائے اعلیٰ نے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باعث معاشی اور صنعتی شعبوں کی رک جانے والی سرگرمیوں کی دوبارہ اجازت دینے کیلئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی تجویز کردہ نیگیٹو لسٹ پر اتفاق کیا ہے۔
صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے این سی او سی اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر اسد عمر نے کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نیگیٹو لسٹ پر رضامندی ظاہر کی جس کا مقصد بند اقتصادی شعبوں کو ضابطہ کار پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ کام کی اجازت دینا ہے۔
سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیگیٹو لسٹ پر اتفاق ہے۔ تاہم اس میں تجویز کئے گئے ضابطہ کار کے تحت ریستورانوں کو کھولنا ممکن ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی نیگیٹو لسٹ کی حمایت کی۔ انہوں نے سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی حالت زار کو اجاگر کیا اور اس سلسلے میں فورم سے معاونت فراہم کرنے کی درخواست کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی نمائندگی پارلیمانی سیکرٹری نے کی جنہوں نے وزیراعلیٰ جام کمال خان کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ کار پر عملدرآمد کروانا صوبے میں بڑا چیلنج ہے۔ لہٰذا موجودہ وبا کے دوران سکولوں کو کھولنا ممکن نہیں ہے۔
گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے بھی مجوزہ نیگیٹو لسٹ پر اتفاق کیا اور کہا کہ گلگت بلتستان نے پہلے ہی وہ شعبے بند کر دیئے ہیں جن کی نشاندہی لسٹ میں کی گئی ہے۔
آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہاکہ ملک کے ہوائی اڈوں پر فوری سکریننگ اور قابل بھروسہ اعدادوشمار اکٹھے کرنے کیلئے صحت کے صوبائی عملے کی تعیناتی اور سازوسامان کی تنصیب کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر کی حکومت نے اس وباء کے مکمل خاتمے تک سیاحت کے شعبے کی بندش پر اتفاق کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ قومی اور سیاسی قیادت نے اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلائو کا سبب بنے اور دوسروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالے بغیر روزی کمانے کے حق اور ضابطہ کار پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے سزا دینے پر اتفاق کیا۔