پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں مالی سال کے پانچ ماہ کے دوران سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 92 ارب 66 کروڑ روپے توجاری کیے گئے لیکن صرف 28 ارب روپے ہی خرچ ہوسکے، قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اخراجات کا سلسلہ شروع ہی نہ کیا جاسکا۔
خیبرپختونخوا میں جاری مالی سال 21-2020 کے پانچ ماہ جولائی سے نومبر کے دوران 92 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے لیکن صرف 28 ارب ہی خرچ ہوسکے۔
خیبر پختونخوا کے بندوبستی اضلاع کےلیے مختص 221 ارب 92 کروڑ کے فنڈز میں سے 62 ارب 96 کروڑ روپے جاری ہوئے جس میں سے صرف 22 ارب 23 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، غریب پرور اقدامات کی مد میں کسی قسم کے اخراجات نہیں کئے جاسکے۔ قبائلی اضلاع مذہبی امور،ضلعی اے ڈی پی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، محکمہ ٹرانسپورٹ اور دیگر محکمے اخراجات نہ کر سکے، شہریوں کا کہنا ہے کہ فنڈز خرچ نہ کرنے سے مسائل حل نہیں ہورہے۔
محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق بندوبستی اضلاع میں زراعت، مذہبی و اقلیتی امور، آبنوشی و نکاسی آب، ابتدائی و ثانوی تعلیم، ماحولیات، خزانہ، خوراک، صحت، جنگلات، صنعت، معدنیات اور دیگر محمکوں کی جانب سے اخراجات کیے گئے۔