پشاور: (دنیا نیوز) حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کے سامنے تیسرے روز بھی احتجاجی کیمپ لگایا تھا۔ کیمپ میں تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی موجود رہے۔
وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر حکومتی وزرا پر مشتمل وفد اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی کیمپ میں مذاکرات کی دعوت دینے آئے جو اپوزیشن جماعتوں نے قبول کی۔
اپوزیشن جماعتوں کے پانچ رکنی وفد کے ارکان ترقیاتی فنڈ، حلقوں کے مسائل حل کرنے کے لئے وزیراعلیٰ ہاؤس گئے جہاں پر ان کے مذاکرات ہوئے اور وزیراعلیٰ محمود خان نے اپوزیشن جماعتوں کو یقین دہانی کرائی کہ صوبے کے محدود وسائل میں اپوزیشن کے ممبران کو ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔
اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ٹیم نے مسائل حل کرنے کے لئے دس دن کا وقت دیا ہے۔ اپوزیشن حلقوں کے تمام مسائل کے لئے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ ایم این ایز صوبائی امور میں مداخلت سے گریز کریں۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ٹیبل پر بات چیت جمہوریت کا حسن ہے۔ اپوزیشن کے مسائل ہیں، ان کو حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ ملک کے سیاسی درجہ حرارت میں بھی روایات کو برقرار رکھیں گے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے ترقیاتی فنڈ کے مساویانہ تقسیم، درجہ چہارم کی بھرتی، ایم این ایز کی مداخلت اور بجلی کے خالص منافع نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا۔