پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں ضم شدہ 7 قبائلی اضلاع میں سوئی گیس کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے،پہاڑوں کا حسن ماند پڑ گیا ہے۔
ایک طرف حکومت کے خیبرپختونخوا کو گرین اینڈ کلین بنانے کے دعوے تودوسری جانب ضم شدہ قبائلی اضلاع میں درختوں کی بے دریغ کٹائی اور لکڑی کا بطور ایندھن استعمال اس دعوے پر کاری ضرب ہے، ضم اضلاع میں سوئی گیس کی سہولت نہ ہونے سے لکڑی کو بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے۔
صوبائی چیئرمین ماحولیات کے مطابق لکڑی کو بطور ایندھن استعمال کرنے سے جنگلات اور قدرتی ماحول کو بہت نقصان پہنچ چکا ہے،خیبر اور مہمند میں سوئی گیس سروے پر کام جاری ہے۔
درختوں کی بے دردی سے کٹائی اوراس پرمحکمہ جنگلات کی معنی خیز خاموشی نے کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔