اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ آئندہ سال جنوری کے اختتام تک پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ مکمل ہو جائے گا-افغانستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ بھی ہوگا- پاک افغان مذاکرات میں بھارتی اشیا کی ترسیل کامعاملہ زیرغور نہیں آئےگا-
اسلام آباد میں آٹھویں افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا- ابتدائی تقریب سے خطاب اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر تجارت عبدالرزاق داود نے کہا کہ افغانستان کو اشیاء کی بلاروک ٹوک فراہمی کے لئے سرحدوں پر کافی کام کرنا ہے-پاک افغانستان دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہورہا ہے-
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جنگ کے باعث سرحدیں بند رہنے سے دوطرفہ تجارت متاثر ہوئی-افغانستان کو اشیاء کی بلاروک ٹوک فراہمی کے لئے سرحدوں پر کام ہورہاہے-
مشیر تجارت نے اس امید کا اظہار کیاکہ جنوری کے اختتام تک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ مکمل کرلیا جائے گا-ابھی صرف دوطرفہ تجارت پر بات ہورہی ہے-پاکستانی وفد آئندہ ماہ کابل کا دورہ کرے گا- دورے میں ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاہدہ ہوجائے گا-
عبد الرزاق داؤد نے واضح کیاکہ موجودہ تین روزہ مذاکرات میں بھارتی اشیاء کی ترسیل پرغور نہیں کیا جائے گا-
اس موقع پر افغان وزیر تجارت نثار احمد فائزی نے کہاکہ دونوں ممالک کو سیاست کو تجارت سے الگ کرنا ہوگا-افغانستان پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی دینے کا خواہش مند ہے -ٹرانزٹ ٹریڈ کی راہ میں حائل متعدد رکاوٹیں دورہو چکی ہیں تاہم بعض حساس ایشوز کو حل کرنا ہوگا-
افغان وزیر تجارت نے کہاکہ دونوں مسلم ممالک میں موثر تجارتی حکمت عملی مرتب کرنے کی صلاحیت موجود ہے-دونوں ممالک ایک مشترکہ انٹرسٹ پوائنٹ قائم کرسکتے ہیں- انہوں نے کہاکہ تجارتی معاہدے سے قیام امن کی کوششوں میں مددملے گی۔